خولنجاں

خولنجاں ۔
(Alpinia Galanga)
خاندان۔
(Scitaminaceae)
دیگر نام۔

بنگالی میں کلیجن ،تامل میں پرتتی ،مرہٹی میں کولنجن سنسکرت میں کلنجن سندھی میں پان پاڑ اور انگریزی میں الپانیا کے لین گا کہتے ہیں ۔

ماہیت۔
اس کا پودا چھ سات فٹ بلند ہوتاہے۔پتے ایک دوفٹ لمبے اور چار انچ چوڑے اور نوکدار اوپر سے زیادہ سبز اور نیچے سے ہلکا روئیں دار ہوتے ہیں ۔پھول گرم موسم میں چھوٹے سفید رنگ کے ہوتے ہیں ۔پھل چھوٹے بجورالیموں کی طرح گول اور لال یا پیلے رنگ کے ہوتے ہیں ۔جڑلمبی بے ڈول گلابی بادامی رنگ کی مزے میں چریری ہوتی ہے۔ یہ بطور دوا مستعمل ہے۔

خاص بات۔
بعض لوگ اس کو غلطی سے پان کی جڑ بھی کہتے ہیں ۔لیکن پان کی بیل ہوتی ہے۔اور خولنجاں کا پودا ہوتاہے۔

مقام پیدائش۔
بعض لوگ اس کو بچھ کی ایک بری قسم شمار کرتے ہیں یہ چین سے جاواسماٹراآنے لگی اور اب بنگال جنوبی ہند سمندر کے کنارے دکھشن میں پیدا ہوتی ہے۔

مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم ۔

افعال۔
مفرح ومقوی قلب مقوی و مسخن معدہ و جگر بارد دافع امراض بلغمی و سودای کا سرریاح مطیب دہن منفث و مخرک بلغم مدرلعاب دہن ،مسکن اوجاع باردہ ،مقوی باہ،جالی۔

استعمال۔
مطیب دہن ہونے کی وجہ سے منیہ کی بدبو کو زائل کرنے کیلئے چباتے ہیں ۔مدرلعاب دہن ہونے کی وجہ سے ثقل اللسان یا لکنت میں باریک پیس کر زبان پر ملتے ہیں ۔منفث و مخرج ہونے کی وجہ سے سرفہ ضیق النفس اور بچہ الصوت بلغمی میں استعمال کرتے ہیں ۔بلغمی دردوں خصوصاًدرد گردہ بارہ اور سلسل البول میں بھی کھلاتے ہیں ۔تقویت باہ کے لئے تنہا بھی بقدر تین گرام سفوف دودھ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں ۔کاسرریاح ہونے کی باعث درد شکم اور قولنج ریحی میں بھی استعمال ہیں ۔

جالی ہونے کی وجہ سے اس کا سفوف جلد کے داغ دھبوں کو ضماداًیاطلاًء مفیدہے۔ بوڑھوں کی کھانسی جوعموماًہر وقت رہتی ہے۔منہ میں اس کو رکھتے ہیں ۔یا اس کا سفوف بناکر تین گڑ ملا کر بیر کے برابر گولیاں بنالیں ۔اس کوچوسنے سے کھانسی کو آرام کرتاہے۔خولنجان کی جڑ کو باریک پیس کر شہد اور ادرک کے رس میں ملاکر پینا کھانسی نزلہ زکام بارد گٹھیا عرق النساء اور دیگر ریاحی امراض میں مفیدہے۔
مقوی باہ و مسکن ہونے کی وجہ سے تقویت باہ کی معجونوں اور سفوفات میں استعمال کرتے ہیں اور تنفس شکایتوں میں بالخصوص بچوں کیلئے مفید ہے۔چنانچہ بچوں کی کالی کھانسی میں خولنجاں پیس کر شہد میں ملاکر بطور لعوق چٹانا مفید ہے۔خولنجاں اور مٹھی پیس کر شہد کیساتھ چٹانے سے سینے کے تمام امراض کو نافع ہے۔گانے والے اور زیادہ بولنے والے لوگوں کو اس کی جڑ چوسنامفید ہے۔کیونکہ یہ آواز کو صاف کرتی ہے۔

نفع خاص۔
مقوی باہ و مفرح قلب ۔

مضر۔
حابس بول۔

مصلح۔
کتیرا ،صندل،طباشیر اور انیسوں ۔

بدل۔
دارچینی۔

مقدارخوراک۔
دو سے تین گرام یا ماشے ۔

مشہور مرکب۔
حب جدوار ،حلوائے ثعلب جوارش جالینوس لعوق سرفہ لبوب کبیر و صغیر معجون ثعلب معجون سرعلوی خان۔

Leave a comment