نک چھکنی

نک چھکنی ’’ناک چھکنی‘‘
Sneeze Wort
دیگرنام۔
بنگالی میں بانچٹی سنسکرت میں چھکنی ا

ور انگریزی میں سنیزورٹ کہتے ہیں ۔

ماہیت۔
یہ ایک مفروش بوٹی ہے۔جو سبزی مائل زرد ہوتی ہے۔پتے چھوٹے گاجر کے پتوں کی طرح لیکن ان سے چھوٹے اور زمین پر مفروش چھتہ دار ہوتی ہے۔یہ سخت لیکن نمناک زمیں پر پیدا ہوتی ہے۔پھول سفید یا زرد گچھوں میں لگتے ہیں جو گول ننھے عورتوں کے لونگ کی مانند اس کے بیج مثل تکمہ چھوٹے اور چٹپے ہوتے ہیں ۔

نوٹ۔
بعض نے اس کو کندش اور بعض نے عور العطاس لکھاہے جوکہ غلط ہے۔

مزاج۔
گرم خشک۔۔۔درجہ سوم۔

افعال۔
معطس دافع امراض بلغمیہ و عصبانیہ مقوی معدہ مقوی باہ جالی ۔

استعمال ۔
احتباس نزلہ و زکام درد سر نزلی اوردرد سر بارد میں اس کی ہلاس بناکرسنگھاتے ہیں جس سے چھینکوں کے ذریعے فاسد رطوبت خارج ہوجاتی ہے۔امراض باردہ بلغمیہ اور معدے کو قوت دینے بھوک لگانے صلابت طحال کو دورکرنے کیلئے بھی استعمال کرتے ہیں بلکہ اس کے لئے نک چھکنی کے پتے گھوٹ کر پلانے مفید ہے اس کے پتوں کا سفوف بقدر ایک گرام قند سیاہ میں لپیٹ کر کھلانے سے ٹلی ہوئی ناف اپنی جگہ آجاتی ہے۔مقوی باہ ہونے کی وجہ سے اس کی معجون بنائی جاتی ہے۔جوتقویت باہ کے لئے مستعمل ہے ۔
جالی ہونے کی وجہ سے اس کا ضماد سفیدو سیاہ داغ جھائیں چھبب اور چہرے کی کھجلی کو دور کرتی ہے اور اس کا ضماد کرنے سے دار کو فائدہ ہوتاہے۔

مصلحَ۔
کتیرا ،روغن بادام یا زرد،

بدل ۔
سن کے بیج ،چھینکوں کیلئے کائپھل

مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام ۔

Leave a comment