زقوم

تھوہر (تھور) زقوم
انگریزی میں۔
Milk Hedge Plant Spurqe
فیملی۔
ارنڈ کا خاندان۔

دیگرنام۔
عربی میں زقوم بنگالی میں منساگاجھ ہندی میں سینڈھ کہتے ہیں۔

ماہیت۔
یہ ایک کانٹے دار پودا ہے ۔جو ایک فٹ سے لےکر دس پندرہ فٹ تک درخت نمااونچا ہوتاہے جوکہ شیردار نبات ہے اس کے تنے اور شاخوں پرکانٹے ہوتے ہیں۔اس کو توڑنے یا پودے پر شگاف دینے سے دودھ نکلتا ہے ا سکے ڈنڈے کو کاٹ کر لگایا جاتا ہے تو وہ خود بخود پودا بن جاتا ہے اس کا دودھ پانی اور گودا دواً استعمال کیاجاتا ہے۔

تھوہر کی اقسام۔
۱۔ڈنڈا تھوہر۔۲۔ندھارا تھوہر۔۳۔جودھار تھوہر۔۴۔انگلیا تھوہر۔۵۔ناگ پھنی تھوہر جس کو پنجاب میں چھتر تھوہر کہتے ہیں۔

مزاج۔
گرم خشک درجہ سوم ۔دودھ گرم خشک درجہ چہارم،

افعال۔
محمر، مقرح، محلل، مسہل بلغم، منفث بلغم، محرک جالی کاسر ریاح۔

استعمال۔
تھوہر کا دودھ مسہل بلغم ہونے کی وجہ سے آتشک، وجع المفاصل، استسقاء اور جذام میں استعمال کیا جاتا ہے۔ چنانچہ آردنخود یا تربد باریک شدہ کو شیر تھوہر میں گوند کر چنے کے برابر گولیاں بنا کر حسب طاقت مریض کو کھلاتے ہیں۔ یہ مادے کو دستوں کے ذریعے خارج کرکے مزکورہ امراض کو فائدہ کرتا ہے۔ بلغمی کھانسی اور دمہ میں بھی یہ نسخہ مفید ہے ۔تھوہر کا معروف نمک کھار بھی بنایا جاتاہے۔ جو بلغمی کھانسی دمہ اور استسقاء میں مفید ہے تھوہر کے دودھ کو گائے کے دودھ بیس گنا میں ملا کر اس دودھ کا مکھن نکال کر گھی بنالیں، دو تین ماشہ گھی استعمال کریں خارج کرکے بدن کی کایا کلپ کردیتا ہے۔

یاد رکھیں کے مذکورہ گولیاں کھانے کے مریض کو گھی ضرور دیں تاکہ آنتوں میں خراش اور خشکی پیدا نہ ہو۔
تھور کے دودھ کی دو بوند کو مکھن ایک تولہ ملاکر کھا لینے سے قے اور اسہال ہوکر دمہ اور کھانسی کیلئے مفید ہے۔

تھوہر کا بیرونی استعمال۔
شیرتھوہرمحرک ہونے کی وجہ سے اس کو مکھن میں ملاکر دھوپ میں رکھ دیاجائے پھر اس سے جو گھی حاصل ہوتا ہے وہ بطور طلاء مجلوق کیلئے تحریک اور خیزش پیداکرکے قوت باہ میں ہیجان پیدا کر دیتا ہے اگر اسکو بدن پر مالش کیا جائے تو جلد کو سرخ کر دیتا ہے۔ تھوہر کے پتوں کا پانی نکال کر اور ہموزن روغن کنجد ڈال کر پانی کو آگ پر رکھ کر خشک کر لیں۔ جب روغن باقی رہ جائے تو یہ تیل بطور مالش استعمال عرق لنساء وجع المفاصل نقرس فالج اور لقوہ میں مفید ہے۔ اس تیل کا پھایہ درد والے دانت پر رکھنا درددانت کیلئے مفید ہے اس کے پتوں کا رس کان میں ڈالنا کان درد کے لئے مفید ہے اس کے پتوں کو گرم کرکے ان کا پانی نچوڑیئے اور ہم وزن پالک جوہی کی جڑ ملاکر گولیاں بنالیتے ہیں۔بوقت ضرورت گولی آب برگ تھوہر میں گھس کر داد پر لگاتے ہیں۔

خارجی طور پرمحمر اور مقرح ہونے کی وجہ سے اس کے دودھ کو ہلدی میں ملاکر بواسیر مسوں پر لگاتے ہیں۔

نفع خاص۔
محلل محمر جلد اور منفث بلغم۔

مضر۔
گرم مزاجوں کیلئے۔

مصلح۔
دودھ گھی۔

بدل۔
ہر ایک قسم دوسرے کی بدل ہے۔

مقدارخوراک۔
دودھ نصف قطرے سے ایک قطرہ تک۔

Leave a comment